اچھی‘ گہری اور پرسکون نیند کیلئے نہانے کا عمل بے حد مفید ثابت ہوا ہے۔ ذیل میں ایک نئے علم شافی (ہائیڈرو پیتھی) کے تجویز کردہ چار قسم کے غسل کا ذکر کیا جاتا ہے۔
٭ فرکشن ہپ باتھ۔ ٭ سن باتھ۔٭ سٹیم باتھ۔ ٭فرکشن سٹز باتھ۔
فرکشن ہپ باتھ
نہانے کا ایک ٹب تازہ پانی سے اس طرح بھریں جو ناف اور رانوں تک پہنچ جائے۔ غسل کرنے والا شخص اس ٹب میں بیٹھ جائے اور بغیر سہارا لیے اس میں ٹھہرا رہے۔ اس کے بعد سوتی کپڑے سے اپنے جسم کو ملنا شروع کردے۔ ناف سے نیچے کی جانب‘ پھر رانوں سے گھٹنوں کی جانب، بغلوں سے پسلیوں کی جانب رگڑ کر پھیرتا رہے۔ اس کے بعد پسلیوں سے پیچھے کولہوں کی جانب رگڑ کر یہی کپڑا پھیرتا رہے۔ نہانے کا یہ عمل دس منٹ تک جاری رہنا چاہیے۔ اس کے بعد ٹب سے نکل کر موسم کے لحاظ سے ٹھنڈے‘ نیم ٹھنڈے‘ نیم گرم یا گرم پانی کے ٹب یا شاور سے نہالے۔
اس کے بعد کوئی بھی غذا استعمال کرلی جائے۔ اس فرکشن ہپ باتھ کی فلاسفی یہ ہے کہ یہ جسم کے مرکزی حصوں کو فعالیتی تحریک پہنچاتا ہے اور رات کو جب بستر پر انسان لیٹتا ہے تو بہت جلد ہی نیند کیلئے دماغی لہروں کا بہائو اور ارتعاش شروع ہوجاتا ہے اور اس طرح انسان کم از کم پانچ گھنٹوں تک اچھی نیند سویا رہتا ہے۔
سن باتھ
اس غسل کیلئے دھوپ میں چارپائی کرکے لیٹ جائیں۔ جسم پر عام کپڑے ہوں۔ جرابیں‘ سویٹر اور لیگئگ وغیرہ نہ پہنی ہوئی ہو۔ سراور چہرہ سورج کی کرنوں کے سامنے زیادہ دیر تک نہ رہے۔ نصف گھنٹہ سے ڈیڑھ گھنٹہ تک دھوپ لی جاسکتی ہے۔ دھوپ لینے کے بعد موسم کے لحاظ سے مناسب پانی سے نہالیا جائے۔ اس غسل کا فائدہ یہ ہے کہ انسانی جسم کی جلد کو شمسی کرنوں سے ایک خوشگوار حرکی سکون حاصل ہوتا ہے جو رات کو اچھی نیند کا باعث بنتا ہے۔
سٹیم باتھ
یہ غسل براہ راست گرم پانی سے نہیں کیا جاتا۔ باتھ روم کو اچھی طرح بند کرکے گرم پانی کی ٹونٹی کو ایک ٹب میں کھول دیا جاتا ہے۔ سخت گرم پانی کے گرنے اور ٹب میں جمع ہونے کے باعث باتھ روم تھوڑی ہی دیر میں بھاپ سے بھرجاتا ہے۔ انسان اس باتھ روم میں داخل ہوجاتا ہے اور اس سٹیم کے ذریعے اس کے جسم کا غسل ہوجاتا ہے۔
سٹیم باتھ کاایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ایک کمبل کو سخت تیز پانی میں ڈبو کر خوب بھگولیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے ایک سٹیل پائپ کے ذریعے اچھی طرح نچوڑ لیا جاتا ہے اور پھر اس کمبل کو جسم پر اوڑھ لیا جاتا ہے اور پانچ منٹ کے بعد اسی کمبل سے اپنے جسم کے مختلف حصے رگڑ لیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد نیم گرم پانی سے اچھی طرح غسل کرلیا جائے تو بہتر ہے لیکن ضروری نہیں۔ کمبل باتھ کے بعد بھی کپڑے پہنے جاسکتے ہیں۔ بذریعہ کمبل اس سٹیم باتھ کے باعث ہمارے جسم کی جلد اور عضلات کو وہ تحریک حاصل ہوجاتی ہے جو رات کو اچھی نیند کیلئے ضروری ہے۔
فرکشن سٹز باتھ
غسل خانے میں باتھ ٹپ کو سخت گرم پانی سے نصف تک بھرلیا جاتا ہے اب اس ٹب میں بیٹھنے کی بجائے انسان فرش پر بیٹھ جاتا ہے اور ایک بڑے تولیے کو ٹب میں بھگو کر نچوڑ کر اپنے جسم پر ملتا اور رگڑتا رہتا ہے۔ یہ عمل کئی بار اس انداز سے دہرایا جاتا ہے کہ بیٹھنے کے مختلف انداز اختیار کیے جاسکیں۔ اس تولیے کو رانوں‘ کولہوں‘ پسلیوں‘ پنڈلیوں‘ سینے اور پیٹ کے بعد سر پر رگڑنے سے جسم میں حرکی رو بیدار ہوجاتی ہے اور رات کو نیند کے وقت دماغی لہریں بہتر طور پر متحرک ہوجاتی ہے۔
ملٹی شاور باتھ
اس باتھ سسٹم میں ایک ہی شاور کی بجائے تین سے پانچ شاورز سے نہایا جاتا ہے اس طرح پورے جسم پر آبشار کی طرح پانی پریشر سے پڑتا ہے اور جسم کے تمام اعضاءاور عضلات تک تازگی پہنچتی ہے اور بھرپور طریقے سے غسل ہوتا ہے۔ اس سسٹم میں تجویز دی گئی ہے کہ نہانے والا فرد اپنے جسم کے کئی رخ بدلے تاکہ جسم کے ہر حصے کی غسلانہ ورزش ہو۔ اس باتھ کی بدولت جسم میں تازگی کے علاوہ چستی‘ پھرتی اور توانائی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
ڈائون ڈرین باتھ
اس باتھ تکنیک میں شاور کی بجائے ایک پریشر ٹیپ سسٹم فٹ کیا ہوتاہے اور پانی حسب ضرورت درجہ حرارت کے موافق ایک ہی تیز دھار سے نکلتا ہے۔ اس باتھ کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ جسم کے مختلف اعضاءپر پانی مرتکز ہوکر پورے دبائو کے ساتھ پڑے تاکہ پٹھوں میں تازگی اور چستی پیدا ہوسکے۔
سٹیم پائپ باتھ
اس سٹیم باتھ میں ایک پائپ کے ذریعے بھاپ مہیا کی جاتی ہے۔ باتھ روم کے باہر گیزر کے ساتھ ایسا سسٹم فٹ کردیا جاتا ہے کہ گرم پانی سے حاصل شدہ سٹیم کو پائپ کے ذریعہ براہ راست باتھ روم میں لایا جاتا ہے۔ پائپ کو ہاتھ میں پکڑ کر جسم کے مختلف اعضاءکو سٹیم دی جاتی ہے۔ اس باتھ کے باعث جسم کے مسام کھل جاتے ہیں‘ عضلات میں تازگی آجاتی ہے۔ جسم کی اچھی طرح ٹہل اور ٹکور ہوجاتی ہے۔ پائپ کے ساتھ ہی ریگولیشن کنٹرول بٹن ہوتا ہے جس سے سٹیم کی مطلوبہ مقدار حسب ضرورت حاصل کرنے میں سہولت رہتی ہے۔
وارم ایئر باتھ
اس باتھ کی ٹیکنیک میں پانی کا براہ راست استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ ایک دیگچے میں پانی ابل رہا ہوتا ہے۔ نہانے والا فرد اس دیگچے کے پاس ایک سٹول پر بیٹھ جاتا ہے۔ اس دیگچے کے دوسری جانب پنکھا لگا دیا جاتا ہے۔ ابلتے ہوئے پانی کی بھاپ باقی ہوا کے ساتھ مل کر ”وارم ایئر“ کی صورت میں جسم پر اثر کرتی ہے۔ نہانے والا فرد سٹول پر بیٹھ کر کئی رخ بدلتا رہتا ہے۔ اس کے جسم کے مساج کھل جاتے ہیں‘ جسمانی اور ذہنی تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔ یہ باتھ موسم سرما میں زیادہ مفید ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں